Wednesday, October 16, 2013

ماڈرنسٹوں کی ایک انوکھی دلیل ۔۔۔۔۔۔ کنٹکسٹ بدلنے سے اطلاق بدل جاتا ھے (2) گذشتہ کے ساتھ پیوست


اپنے تجددانہ افکار کے جواز کیلئے متجددین یہ سنہرا اصول بیان فرماتے ھیں کہ قرآنی الفاظ کا اطلاق کنٹکسٹ (یعنی ماحول) کا مرھون منت ھوتا ھے، اگر کنٹکسٹ بدل جاۓ تو الفاظ کے اطلاقات بدل جاتے ہیں۔ یہ کہتے ھیں کہ اکیسویں صدی میں ساتویں صدی کے اطلاقات کی بات کرنا غیر علمی بات ھے کیونکہ اب کنٹکسٹ تبدیل ھوچکا لہذا اطلاق بدل جانا عقلی تقاضا ھے۔ یہ دلیل درحقیقت اسلاف کے فہم اسلام کو ترک کردینے کا ایک بہانہ ھے۔

مگر ماڈرنسٹوں کی یہ دلیل انکے تضاد عقلی کا شاخسانہ ھے۔ اس دلیل پر ذرا غور کریں، اس دعوے کا تقاضا یہ بات ماننا بھی ھے کہ ''اسلاف کا فہم اسلام بہرحال درست ھونا چاھئے کیونکہ ساتویں صدی کے اطلاقات کی روشنی میں وہی نتیجہ نکلنا چاھئے تھا جو انہوں نے نکالا نیز وہ اس میں حق بجانب بھی تھے''۔ مگر ھم تو دیکھتے ہیں کہ یہ ماڈرنسٹ لوگ اپنے فہمِ قرآن اور لسانِ عرب کی بنیاد پر اسلاف کے فہم اسلام کو سرے سے ہی غلط قرار دیتے ہیں، تبھی تو انکی غلطیاں پکڑتے ہیں۔ مثلا آل غامدی کی مثال لیجئے جو بڑے مزے سے ’فقہاء کو یہ غلطی لگی‘، 'دین کی اس بات کو یوں سمجھنا انکے سوء فہم اور قلت تدبر کا نتیجہ تھا' وغیرہ جیسے فتوے جاری کرتے ہیں۔ ان ماڈرنسٹوں کا یہ رویہ صاف بتا رھا ھے کہ انکے نزدیک اسلاف کا فہم اسلام آج کے کنٹکسٹ نہیں بلکہ ساتویں صدی کے کنٹکسٹ میں بھی غلط تھا کہ اگر انکے تئیں یہ غلط نہ ھوتا تو اسکی غلطی نہ پکڑتے۔ یہ بات صاف بتا رہی ھے کہ انکے نزدیک اسلاف کے فہم اسلام کی طرف رجوع کیلئے ’اکیسویں صدی‘ میں ’ساتویں‘ صدی کا ماحول پیدا کرنے کی شرط خود انکے نزدیک بھی غیرضروری اور غیر متعلقہ شرط ھے (کہ انکے نزدیک وہ بات اس وقت بھی اتنی ہی غلط تھی جتنی آج ھے کیونکہ انکے بقول ہم نے یہ بات درست فہم قرآن کے درست اصولوں سے اخذ کی ھے نہ کہ اسکے اطلاقات سے)۔ ماڈرنسٹوں کا یہ کنبہ اکیسویں صدی میں بیٹھ کر ’ساتویں‘ صدی کا کنٹکسٹ خود ساتویں صدی کے لوگوں کیلئے بھی غلط ہی سمجھتا ھے مگر اپنے نظریات کا جواز دینے کیلئے اس قسم کی متضاد دلیلیں وضع کرتا ھے۔ درحقیقت ساتویں اور اکیسویں صدی کے کنٹکسٹ اور اطلاقات کی بات صرف ایک بہانا ھے، اصلا یہ لوگ صرف اکیسویں صدی کے جدیدی کنٹکسٹ میں تیار کی جانے والی ذاتی فہم اسلام ہی کو اسلام کا اصل اطلاق سمجھتے ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔