Tuesday, October 8, 2013

''یہود و نصاری بھی مسلمانوں کی طرح جنت میں جائیں گے'' ۔۔۔۔ داعیان وحدت ادیان سے چند موٹے موٹے سوالات


(جنت اللہ کی ھے جسے چاھے دے جسے چاھے نہ دے، مگر خود اسی نے اسکے حوالے سے اپنے ارادے کے کچھ قواعد بھی بتائے ہیں۔)

سورہ بقرہ کی آیت 62 سے چند ''مفکر، سکالر اور دانشور'' لوگ یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ جنت میں صرف مسلمان نہیں جائیں گے بلکہ یہود، نصاری، صابئین سب جنت میں جائیں گے، بشرطکیہ وہ اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھیں اور نیک کام کریں۔ ان لوگوں کے دعوے کا مقصد یہ ھوتا ھے کہ حصول جنت کیلئے رسالت محمدی (ص) پر ایمان لانا ضروری بات نہیں اور کچھ یہ نتیجہ نکال لاتے ہیں کہ تمام مذاھب بس ایک ہی ہیں، صرف ناموں کا فرق ھے۔ اس آیت قرآنی سے یہ نتیجہ نکالنے میں یہ لوگ بے شمار تفسیری اغلاط کے مرتکب ھوتے ہیں مگر فی الوقت انہیں ایک طرف رکھئے، ایسے لوگوں سے چند موٹے موٹے سوالات یہ ہیں کہ:
1) یہ لوگ پھر عیسائی یا یہودی کیوں نہیں ھوجاتے؟ آخر جنت تو انہیں بھی ویسے ہی ملنے والی ھے جیسے مسلمان کو، تو پھر خود کو مسلمان کہلوانے کی کیا ضرورت پڑی ھے؟ اگر رسالت محمدی پر ایمان لانا اضافی شے ھے تو اس پر ایمان لاؤ نہ لاؤ، اقرار کرو نہ کرو اس سے کیا فرق پڑتا ھے؟ تو یہ لوگ اسکا انکار کرکے خود بھی اور اپنی آل اولاد کو بھی یہودوعیسائی کیوں نہیں بنادیتے؟
2) دیگر اھل مذاھب کو اسلام کی دعوت دینے کا کیا مطلب؟ دیکھئے دعوت کی بنیاد یہی ھے نا کہ وہ غلط ھیں اور جنت کا حقدار بننے کیلئے ضروری ھے کہ درست بات پر ایمان لائیں، مگر جب وہ لوگ اپنے پہلے ایمان ہی کی بنیاد پر جنت کے حقدار قرار پا چکے تو انہیں ایمان کی دعوت و تبلیغ کا کیا مطلب؟ بس اچھی باتوں کی نصیحت وغیرہ ھونی چاھئے۔
3) پھر اگر یہ سب لوگ ایسے ہی جنت کے حقدار تھے اور رسالت محمدی پر ایمان بس ایک اضافی شے تھی، تو اللہ نے سورہ بقرہ اور آلعمران میں یہودونصاری سے اتنی طویل گفتگو کس لئے کی؟ انہیں کس بات پر ایمان لانے کی دعوت دی جارہی تھی؟
ان 'مفکرین، دانشوران و سکالرز' کی تفسیری اغلاط انشاء اللہ کسی دوسری پوسٹ میں واضح کی جائیں گی۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔